ہمیں دریافت کرنے سے ہمیں تسخیر کرنے تک
بہت ہیں مرحلے باقی، ہمیں زنجیر کرنے تک
ہزاروں بار سوچو گے، ہمیں تحریر کرنے تک
ہمارا دل ہے پیمانہ، سو پیمانہ تو جھلکے گا
چلو دو گھونٹ تم بھر لو، ہمیں تاثیر کرنے تک
ہنر تکمیل سے پہلے، مصور بھی چُھپاتا ہے
ذرا تم بھی چُھپا رکھو، ہیمں تعمیر کرنے تک
وہ ہم کو روز لوٹتے ہیں، اداؤں سے، بہانوں سے
خدا رکھے! لوٹیرے کو، ہمیں فقیر کرنے تک
Comments
Post a Comment