یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
جو برس گئیںتو بہار ہیں
جو ٹھہر گئیں تو قرار ہیں
کبھی آ گئیںیونہی بے سبب
کبھی چھا گیئں یونہی روزوشب
کبھی شور ہیں کبھی چپ سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
کسی یاد میں، کسی رات کو
اک دبی ہوئی سی راکھ کو
کبھی یوں ہوا کے بجھا دیا
کبھی خود سے خود کو جلا دیا
کہیںبوند بوند میں گم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہی
Comments
Post a Comment