اب تو آتے ہیں سبھی دل کو دکھانے والے
جانے کس راہ گئے ناز اٹھانے والے
عشق میں پہلے تو بیمار بنا دیتے ہیں
پھر پلٹتے ہی نہیں روگ لگانے والے
کیا گزرتی ہے کسی پر یہ کہاں سوچتے ہیں
کتنے بے درد ہیں یہ روٹھ کے جانے والے
لاکھ تعویذ بنے لاکھ دعائیں بھی ہوئیں
مگر آئے ہی نہیں جو نہ تھے آنے والے
Comments
Post a Comment