تھکے لوگوں کو مجبوری میں چلتے دیکھ لیتا
ہو ُںمیَں بس کی کھڑکیوں سے یہ تماشے دیکھ لیتا ہو ُں
کبھی دل میں اداسی ہو تو اُن میں جا نکلتا ہوُں
پرانے دوستوں کو چُپ سے بیٹھے دیکھ لیتا ہوُں
ہو ُںمیَں بس کی کھڑکیوں سے یہ تماشے دیکھ لیتا ہو ُں
کبھی دل میں اداسی ہو تو اُن میں جا نکلتا ہوُں
پرانے دوستوں کو چُپ سے بیٹھے دیکھ لیتا ہوُں
Comments
Post a Comment